104

کشمیر کے معاملے میں بھارت پاکستان مثبت سوچ لے کر آگے آ ئے

دونوں ممالک سیاسی بصیرت کااستعمال کرکے مسئلے کوحل کر نے کے اہل ہے /سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ

سر ینگر17ستمبر/ اے پی آ ئی اقوام متحدہ میں کشمیر مسئلے کی موجودگی کااعتراف کرتے ہوئے سیکریٹری جنرل نے کہاکہ بھارت پاکستان کے لئے لازمی ہے کہ اس مسئلے کو پرُامن طریقے سے حل کرنے کے لئے اپنی سیاسی بصیرت کااستعمال کرے اور خطے میں امن ترقی اور خوشحالی کویقینی بناتے ہوئے کشیدگی اور تناؤ کے ماحول سے خود کودوررکھے ۔اے پی آئی کے مطابق 16ستمبر کو اقوم متحدہ کے جنرل سیکریٹری کی جانب سے ایک بیان جاری کیاگیا جس میں انہوںنے کشمیرکی موجودہ صورتحال کو نازک اورتشویشناک قراردیتے ہوئے کہا کہ اس مسئلے نے برصغیر کے دو بڑے ممالک کے مابین کشیدگی اور تناؤ میں مزیداضافہ کردیاہے اوردونوں ممالک اگرچہ کشمیرکے مسئلے کوبات چیت کے ذریعے حل کرنے کادعویٰ کرہے ہے تاہم اس سلسلے میں کبھی بھی سنجیدہ نوعیت کی کوششیں نہیں کی گئی ۔سیکریٹری جنرل نے بھارت پاکستان پرزوردیاکہ وہ ماضی کے تلخ تجربات کومدنظررکھتے ہوئے مستقبل میںکشمیرکے مسئلے کو حل کرنے کے خاطرسیاسی بصیرت کابرپورمظاہراہ کرے ۔سیکریٹری جنرل نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین کئی معاہدے ہوئے اورشملہ معاہدے کے دونوں ممالک نے اس بات کااعتراف کیاہے کہ وہ کشمیرکے مسئلے کو حل کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے گے ۔سیکریٹری جنرل نے کہاکہ اقوام متحدہ کے سالانہ اجلاس کے دوران مسئلہ کشمیر اگر چہ پھراُجاگرہوگا اورمیں امید کرتا ہوں کی دونوں ممالک اس سلسلے میںمثبت سوچ لے کرآگے بڑھے گے اور اس دیریانہ مسئلے کوحل کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے گے ۔سیکریٹری جنرل نے موجودہ صورتحا ل کونازک اور تشویش ناک قراردیتے ہوئے کہا کہ جنوب ایشاء کے خطے میں بھارت پاکستان دو اہمیت کے ممالک ہے اور دنوں کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے مسائل کوپرُامن طریقے سے حل کرنے کے لئے سنجیدگی کامظاہراہ کرینگے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں