88

خصوصی پوزیشن کی تنسیخ کا ایک سال مکمل

ناکہ بندی ،تار بندی ،پابندیاں اور بندشیں برقرار

سرینگر؍5 ،اگست ؍آئینی دفعات 370اور35(اے) کی تنسیخ کا ایک سال مکمل ہونے پر بدھ کو کشمیر میں ناکہ بندی ،تار بندی ،پابندیاں اور بندشیں مسلسل دوسرے روز بھی جاری رہیں ،جس دوران شہر ودیہات میں ہو کا عالم رہا ۔اس دوران پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی (پی ڈی پی ) کے کارکنان نے خصوصی پوزیشن کی بحالی کے حق میں صدائے احتجاج بلند کی جبکہ5اگست کو یوم سیاہ کے بطور منا یا ۔کشمیر نیوز سروس کے مطابق جموں وکشمیر کی تقسیم وتنظیم کو کے ایک سال مکمل ہونے کے موقعے پر بدھ کو وادی کشمیر میں مسلسل دوسرے روز بھی شہر ودیہات میں ناکہ بندی ،تار بندی ،پابندیاں اور بندشیں عائد رہیں ۔اگرچہ انتظامیہ نے اعلان کیا کہ دارالحکومت سرینگر میں آج یعنی بدھ کو کوئی کرفیو نافذ نہیں رہے گا ،تاہم سیاسی پارٹی کی جانب سے احتجاجی مظاہروں کے خدشات کے پیش نظر دارالحکومت میں پابندیاں اور بندشیں سختی کیساتھ نافذ رہیں ۔سیاسی پارٹیوں کے ہیڈ کواٹروں کو سیل کیا گیا تھا جبکہ عوامی نقل وحرکت کو روکنے کیلئے مسلسل دوسرے روز بھی خار دار تاریں استعمال کرکے گلی کوچوںکیساتھ ساتھ رابطہ سڑکوں اور پلوں کو مسدود کرکے رکھ دیا گیا ۔احتجاجی مظاہروں کے خد شات کے پیش نظر دارالحکومت سرینگر میں سیکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے تھے ۔ادھر شہرسری نگرسمیت وادی کے سبھی10اضلاع میں مکمل پابندیاں عائد کرکے عوامی نقل وحمل ،گاڑیوں کی آواجاہی اورجملہ کاروباری سرگرمیوں پررروک لگائی گئی ۔بدھ کے روز بھی علی الصبح سے ہی شہرسری نگر کے سیول لائنز ،شہر خاص اوردوسرے علاقوں میں کرفیوجیسی بندشیں اور پابندیاںنافذ رہیں جبکہ سڑکوںاورگلی کوچوں کے علاوہ اہم چوراہوں ،پلوں اوربازاروں میں پولیس وفورسز کی اضافی نفری تعینات کردی گئی تھی ،جنہوں نے جگہ جگہ خاردارتاریں بچھانے کے ساتھ ساتھ دیگررکائوٹیں بھی کھڑی کردی تھیں ۔اس دوران پولیس کی جپسیوں کے ذریعے بھی پابندیوں اور بندشوں سے متعلق اعلانات علی الصبح کئے گئے ۔اس دوران شمالی ،وسطی اورجنوبی کشمیر کے سبھی اہم قصبہ جات میں بھی صبح سے بندشیں اورپابندیاں عائدرہیں ۔پوری وادی کے سبھی چھوٹے بڑے بازار وں میں مکمل سناٹا چھایارہاجبکہ شہرسری نگرکومختلف اضلاع سے ملانے والی شاہراہیں اوربین ضلعی سڑکیں بھی سنسان نظرآرہی تھیں ،کیونکہ شاذونادر ہی کوئی گاڑی چلتی یادوڑتی نظرآرہی تھی ۔خیال رہے پانچ اگست2019 کومرکزی سرکارکی جانب سے لئے گئے فیصلوں کا ایک سال مکمل ہونے کے موقع پر ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر صوبائی انتظامیہ نے وادی کشمیر میں منگل کی صبح سے بدھ یعنی 5 اگست کی شام تک سخت کرفیو نافذ کردیا ہے۔اس دوران پی ڈی پی کے کارکنان نے مختلف مقامات پر آئینی دفعات 370اور35(اے) کی تنسیخ کے فیصلے کے خلاف خاموش احتجاج کیا ۔مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈس اٹھا رکھے تھے جن پر ’5اگست جموں وکشمیر کیلئے یوم سیاہ ‘ کے نعرے درج تھے ۔اس دوران پارٹی کے ترجمان سید سہیل بخاری نے اپنے ایک بیان میں کہا ’جب جموں وکشمیر کی خصوصی پوزیشن کو بحال نہیں کیا جاتا یوم سیاہ منایا جائیگا ‘۔انہوں نے 5اگست کے فیصلہ جات کو دھوکہ دہی سے تعبیر کیا ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں